حکومت پاکستان نجی تعلیمی اداروں کی سرکاری سرپرستی  کرے نجی شعبہ ملکی ترقی اور شرح خواندگی میں اضافہ کے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں  سرکاری سطح پر سہولیات کی فراہمی حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرارحسین


60 فیصد بچے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں


اسلام آباد ( دیس نیوز)  حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی سرپرستی کرے ان خیالات کا اظہار  آل پاکستان پرائیویٹ سکول و کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین گزشتہ روز سینئر رہنماء ملک دین محمد اعوان کے ساتھ ملاقات کے موقع پر میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا۔اس موقع پر ملک ابرار حسین کا کہنا تھا کہ نجی تعلیمی ادارے حکومت کا تعلیمی بوجھ  اٹھا رہے ہیں اس وقت 60 فیصد بچے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں،آئین کے آرٹیکل 25-A کے تحت ریاست کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرے۔ ایسے تعلیمی ادارے جو ریاست سے بھی فی بچہ کم خرچ پر تعلیم دے رہے ہیں ان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ نجی شعبہ تعلیم نے بہت سے بچوں کو تعلیم کا بیڑا اٹھانے کے ساتھ ساتھ بہت سے لوگوں کو روزگار بھی دے رہے ہیں۔ یہ بھی ان ہی بچوں کو پڑھاتے ہیں جو اس ملک کے شہری اور شہریوں کے بچے ہیں۔حکومتیں اب کچھ دن بعد سالانہ بجٹ پیش کرنے جارہی ہیں ایسے میں ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیمی شعبہ کو آگے لے جانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی جائے اور نجی شعبہ تعلیم کے لیے بھی بجٹ میں خاطر خواہ فنڈز مختص کیے جائیں تاکہ ملک کو تعلیمی شعبہ میں آگے لے جانے میں مدد ملے۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ملک دین محمد اعوان کا کہنا تھاکہ نجی شعبہ تعلیم حکومت کی مدد کررہاہے اس لیے حکومت کو بھی چاہیے کہ ان کی مدد کرے۔ان کا کہنا تھاکہ جو پرائیویٹ سکول سرکاری بچے کے برابر یا اس سے کم فیس لے رہے ہیں ایسے سکولوں کی معاونت کرنا حکومت کا فرض ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *