ملک سے زندہ جانوروں کی سمگلنگ اور گوشت کی بے تحاشا ایکسپورٹ کی وجہ سے ملک میں گوشت کا شدید بحران پیدا ہونے کا  اندیشہ، گوشت کی قیمتوں میں پناہ اضافہ ہوگا۔ ایکسپورٹ کی ناقص پالیسیوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا۔گوشت کی قیمتوں میں اضافے کے سبب سو سے زائد اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نوٹس لیں۔
خورشید احمدقریشی۔

اسلام آباد (دیس نیوز)

مرکزی صدر آل پاکستان جمعیت القریش میٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن خورشید احمد قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک سے زندہ جانوروں کی سمگلنگ اور گوشت کی بے تحاشا ایکسپورٹ کی وجہ سے ملک میں گوشت کا شدید بحران پیدا ہونے کا خدشہ، آنے والے دنوں میں گوشت کی قیمتوں بے پناہ اضافہ ہوگا۔ گوشت کی قیمتوں میں اضافے کے سبب سو سے زائد اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ ایکسپورٹ کی ناقص پالیسیوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں جس تیزی سے ہوشرباء اضافہ ہوا ہے اس سے ملک کے غریب تو کیا متوسط طبقہ بھی ہل کر رہ گیا ہے۔اور ساتھ میں قوت خرید کی کمی ہونے سے کاروباری حلقہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو قدرت نے بیش بہاقدرتی نعمتوں سے نوازا ہے،گوشت بھی ان نعمتوں میں سے ایک ہے۔اور دنیا کے بہترین نسل کے مویشی ہمارے ملک میں پائے جاتے ہیں اور دنیا بھر میں بھی ان کی طلب ہے۔دیگرشعبوں کی طرح اس مسئلے پربھی ہمارے ملک کی ناقص پالیسیوں نے اس نعمت سے ہمارے ملک کی پچیس کروڑ عوام کو محروم کردیا ہے۔  اورگوشت عوام کی قوت خرید سے بہت دور ہو چکا ہے اور گوشت کے پیشے سے وابستہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ یہ کہ جہاں مویشی ملک کی گوشت اور دودھ کی ضروریات پوری کرتے ہیں وہاں ذبحہ ہونے کے بعد ان سے حاصل کردہ تمام اشیاء نہ صرف کارآمد ہیں بلکہ اس کی ایکسپورٹ سے ملک لاکھوں کا زرمبادلہ بھی کماتا ہے۔جس میں کھال (casing) آنت، ہڈی، چربی، خون،گوبر اور پیٹ کے دیگر حصے ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں
بتوجری انتہائی اہم حصہ ہے جو انتہائی مہنگے داموں میں چائنہ اور وتلام  میں ایکسپورٹ کی جاتی ہے۔بلکہ سلاٹر ہاؤس میں گوشت اور جگہ دھونے کے بعد کا پانی بھی زراعت کے لیے نہایت کار آمد ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی ناقص ایکسپورٹ پالیسی کے پیشِ نظر ہمارے ملک کے زندہ مویشی سمگلنگ کر کے جہاں گوشت اور دودھ کے کاروبار کو نقصان پہنچایا جارہا ہے  وہاں مندرجہ بالاانڈسٹریز کو بھی تباہ کر رہے ہیں۔جس کے باعث لاکھوں افراد بے روزگار ہو رہے ہیں۔ فی الوقت حالات کے پیش نظر گوشت کی ایکسپورٹ اور زندہ جانوروں کی سمگلنگ پر پابندی ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت القریش میٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے بھر پور مطالبہ کرتی ہے کہ خدارا پاکستان کے پچیس کروڑ عوام کو پروٹین سے محروم ہونے سے اور گوشت کے پیشے سے منسلک ساڑھے چھ لاکھ خاندانوں کو بے روزگار ہونے سے بچانے کی خاطر فوری طور پر ملک سے گوشت کی ایکسپورٹ اور زندہ جانوروں کی  سمگلنگ کا سد باب کیا جائے۔ اور لائیو سٹاک کے سیکٹر میں وسیع پیمانے پر جامع منصوبہ بندی کے ساتھ شیپ اور کیٹل فارمنگ کے پروگرام جاری کیے جائیں تاکہ ملک میں گوشت کے بڑھتے ہوئے بحران کو کنٹرول کیا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *