اسلام آباد ( دیس نیوز)کابینہ کمیٹی نے ایرانی بارڈر سے گوادر تک 81 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کی منظوری دیدی ہے
تفصیلات کے مطابق پائپ لائن بچھانے سے پاکستان 18 ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی سے بچ جائے گا، ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے 750 ملین کیوبک فٹ گیس انتہائی سستی ملے گی۔
ایران سے گیس خریدنے کے نتیجے میں پاکستان کو سالانہ 5 ارب ڈالر سے زائد بچت ہوگی، ایران، فرنچ قانون کے تحت 18 ارب ڈالر جرمانے کا نوٹس واپس لے گا۔
ایرانی بارڈر سے گوادر تک پائپ لائن بچھانے کا فیصلہ پاکستان کی بہترین مفاد میں ہے، ایران سے ملنے والی سستی گیس سے صنعتوں کو فائدہ ہوگا
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے آئی پی منصوبے پر پابندیوں سے استثنیٰ بھی مانگے گا، ایران ، ترکی ، عراق اور آذربائیجان کے ساتھ گیس کی خرید و فروخت کر رہا ہے جس پر پابندیاں لاگو نہیں۔
ایرانی بارڈر سے گوادر تک پائپ لائن کی تعمیر پر 45 ارب روپے لاگت آئے گی۔