کمشنر راولپنڈی کو گرفتار نہیں کیا گیا سی پی او راولپنڈی خالد ھمٰدانی کی تردید
وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے تحقیقات کا حکم دے دیا
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے پنڈی کرکٹ سٹڈیم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، میں اپنے ضمیر کا بوجھ اتار رہا ہوں، آج صبح نماز کے وقت خود کشی کی بھی کوشش کی پھرسوچا حرام کی موت کیوں مروں، کیوں نا سب کچھ عوام کے سامنے رکھوں۔ 70، 70 ہزار کی لیڈ سے جیتنے والوں کو ہم نے ہروایا لیاقت علی چٹھہ نے کہا ہے کہ ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50 ،50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کیا، 70، 70 ہزار کی لیڈ سے جیتنے والوں کو ہم نے ہروایا، میں نے راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی ہے، مجھے راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے میں سکون کی موت مرنا چاہتا ہوں اور مجھے ظلم کی سزا ملنی چاہیے۔ چیف الیکشن کمشنر کو بھی پھانسی پر لگایا جائے انہوں نے کہا ہے کہ میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، میرے ساتھ چیف الیکشن کمشنر کو بھی پھانسی پر لگایا جائے، یہ سب جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ فوج نے الیکشن ٹھیک کروائے کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ اپنے گناہ کی سرعام معافی مانگتا ہوں، میرے اوپر کوئی دباؤ نہیں تھا، مجھے سرعام گرفتار کیا جائے، فوج نے الیکشن ٹھیک کروائے، دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، فارم 45 کو ہی دوبارہ جمع کر لیا جائے تو صورتحال واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے راولپنڈی ڈویژن کی 13 قومی اسمبلی کی سیٹوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا، اپنے ماتحت ریٹرننگ آفیسرز سے معذرت چاہتا ہوں، جب میں نے انہیں کہا آپ نے غلط کام کرنا ہے تو وہ بیچارے رو رہے تھے، میرے ماتحت یہ کام نہیں کرنا چاہ رہے تھے۔ پاکستان توڑنے کے جرم میں شریک نہیں ہوسکتا لیاقت علی چٹھہ نے مزید کہا ہے کہ ملک کی پیٹھ میں جو چھرا گھونپا وہ مجھے سونے نہیں دیتا، پاکستان توڑنے کے جرم میں شریک نہیں ہوسکتا