روزنامہ دیس نیوز
راولپنڈی(اے آر ساگر + دیس نیوز ) عدالت نے کمسن گھریلو بچی پر تشدد کرکے قتل کرنے والے تینوں ملزمان میاں راشد شفیق،اور اسکی اہلیہ ثناء شفیق کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،جبکہ تیسری ملزمہ کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوے جیل بھجوا دیا،تفصیلات کے مطابق تھانہ بنی پولیس نے گزشتہ روزگریلو ملزمہ 12سال کی کمسن بچی اقراء کو تشدد کرکے قتل کرنے والے تینوں ملزمان کو علاقہ مجسٹریٹ وسیم قریشی کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے
متشدد دونوں ملزمان مرکزی ملزم میاں راشد شفیق اور اسکی بیوی ثناء شفیق کا 4روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوے 17فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے پولیس نے عدالت سے ملزمان کے 7روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔جبکہ عدالت نے مقدمہ میں گرفتار ملزمہ روبینہ کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوا دیا ہے عدالت نے ملزمہ کو 27فروری کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے،
دوران سماعت عدالت کا خاتون ملزمہ کو پولیس رولز اور سی آر پی سی کے تحت حراست ،گرفتاری اور نظر بندی کے قانون کو مدنظر رکھنے کا حکم بھی دیا ہے،یادرہے کہ بنی کے علاقے میں مالک مکان میاں بیوی کے بہیمانہ تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ12 سالہ اقراء موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد ہولی فیملی ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی متوفیہ کو 2 دن پہلے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اطلاعات کے مطابق بچی راشد شفیق نامی شخص کے ہاں گھریلو ملازمہ تھی جہاں اس پر مالک اور اس کی بیوی نے تشدد کیا،تشدد کے بعد تینوں ملزمان بچی کو لاورث اور یتیم بتا کر ہسپتال میں پھینک کر چلے گے تھے۔بعدازں بچی کی حالت غیر ہونے پر اسے ہولی فیملی ہسپتال میں ریفر کیا گیا،ایس ایچ او تھانہ بنی راجہ حسنین نے اطلاع ملتے ہی بچی پر تشدد کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور بچی پر تشدد میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرکے حولات میں بند کر دیا تھا۔بچی کا تعلق منڈی بہاوالدین کے علاقہ پھالیہ سے تھا،کمسن مقتولہ کے والد کے مطابق بچی دو سال سے ملزمان کے گھر میں کام کر رہی تھی،جیسے ملزمان 8ہزار ماہوار دیتے تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔