بزرگ عورتوں مردوں انپڑھ دیہاتی لوگوں کی بائیومیٹرک لے کر سموں پر کروڑوں روپے قرضے لے کر لوگوں کو کمپنیوں کا مقروض کر دیا
جعلساز گروہ کے فراڈیے عورتیں متحرک ہیں جن کا سد باب کرنے میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ایف ائی اے کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکے
چکوال چوہا سیدن شاہ علاقے میں عورتوں کے گروہ میٹرک ڈیوائس بوڑھی عورتوں سے لے گئی اور قرضے لے لیے ایف ائی اے نے تحقیقات شروع کر دی
اسلام اباد (رپورٹ سید گلزار ساقی سے ) ملک بھر میں بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کے نام پر جعل ساز اور فراڈی گروہ کی لوٹ مار کوئی نہ روک سکا ایف ائی اے سمیت بی ائی ایس پی بی اپنا موثر اقدام کرنے میں ناکام متعدد شکایات لوگوں کے لاکھوں روپے لوٹ لیے گئے بزرگ عورتوں مردوں انپڑھ دیہاتی لوگوں کی بائیومیٹرک لے کر سموں پر کروڑوں روپے قرضے لے کر لوگوں کو گروی کر دیا تفصیلات کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کے نام پر بہترین اور انتہائی اچھا کام کرنے والی ٹیموں کی وجہ سے یہ پروگرام کامیابی سے جاری و ساری ہے جس سے جس کے حقدار لوگوں کو ان کو حق ملنا اور ان کی ضروریات زندگی پوری کرنا ہے کا عمل شروع ہے بے نظیر انکم سپورٹ کی امدن سیل قریب گھرانوں کے گھر چل رہے ہیں اور ان کو مالی مدد پہنچ رہی ہے اس مدد کی اڑ میں ملک بھر کے مختلف علاقوں میں جعلساز گروہ کے سوٹ کرنے والے فراڈیے متحرک ہیں جن کا سد باب کرنے میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ایف ائی اے کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکا یہ فراڈیے بائیو میٹرک مشینوں کے ذریعے دیہاتوں اور چھوٹے شہروں میں جا کر بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کی طرف سے مدد دینے کے نام پر مختلف موبائل کمپنیوں کے سمے جاری کروا کر بائیومیٹرک حاصل کرتے ہیں اور ان بزرگوں مرد عورتوں سے یہ کہہ کر اجازت لے کر چلے جاتے ہیں کہ اپ کے نام پر بے نظیر انکم سپورٹ سے مالی امدن شروع ہو جائے گی یہ فراڈی گو ان غریب انپڑھ اور دیہاتی اور بعض شہری علاقوں سے حاصل کرنے بائو میٹرک سموں کے ذریعے جائز کیش کے اکاؤنٹس بناتے ہیں اور ان اکاؤنٹس کے ذریعے موبائل کمپنیز سے فی کا 10 ہزار روپے اور 25 ہزار تک اڈوانس حاصل کر کے سم پھینک دیتے ہیں اور یہ قرضہ فراڈی گروہ ازم کر رہے ہیں جبکہ اس قرضے کا سارا بوجھ ان غریب بوڑھے مرد عورتوں پر پڑ چکا ہے جن کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر مالی مدد دی جانی تھی یہ گروہ اب دیہاتوں میں جا کر مختلف اشیاء دے کر ان پر بزرگ عورتوں اور مردوں کے بائیومیٹرک اصل کرتے ہیں اور ان پر جائز کیش سمیت مختلف کمپنیوں سے قرض لے لیتے ہیں اور کروڑوں روپے غریبوں کے نام پر ہضم کر رہے ہیں جس کا بوجھ ان غریب مرد عورتوں پر پھاڑ رہا ہے حال ہی میں ضلع چکوال کے علاقے چوہا سیدن شاہ گاؤں۔۔ نالی ۔۔کے رہائشیوں محمد گل شیر والد محمد اسلم۔ رفعت مسعود والد محمود حسین معاذ خان والد شہباز خان سمیت دیگر نے ایف ائی اے راولپنڈی ریجن سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو درخواست دیتے ہوئے وقف افطار کیا ہے کہ ان کے گاؤں موزہ نالی شاہ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے شامل کرنے کے لیے عورتوں کے گروہ ائے اور جن کے پاس بائیو میٹرک میں ڈیوائز تھیں انہوں نے ان کی بزرگ عورتوں کو مالی مدد دینے کے نام پر ان سے بائیومیٹرک لی اور بعد ازاں وہاں سے چلے گئے بہرحال معلوم ہوا کہ انہوں نے ان لوگوں نے جائز کیش کے نام پر اکاؤنٹ بنا کر کمپنیوں سے لاکھوں روپے نکلوا لیے ہیں جو کہ اب ان انپڑھ عورتوں اور غریب مردوں عورتوں پر بوجھ بن چکا ہے ایف ائی اے نے ان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے اپنی تحقیقات کا اغاز کر دیا ہے واضح رہے کہ تمام دیہاتوں شہروں میں اس طرح کے گروہ فری سم اور بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام اور ہیلتھ کارڈ بے نظیر کارڈ مفت علاج کا دیگر اس طرح کے مفت لالچ دے کر شناختی کارڈ اور بائیومیٹرک لے کر ان پر غیر قانونی کام کرتے ہیں جس پر لوگ میٹرک دینے والے بوجھ تلے دب جاتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ اس طرح کے فری سم والے پابندی لگائی جائے اور بے نظیر ان کو سپورٹ پروگرام اپنا کوئی بہترین لائحہ عمل اختیار کرے جس سے انفرادی گروہ کا قلع کما ہو سکے اور ان کی وارداتیں رک سکیں اور غریب عورتیں اس طرح کے فراڈی گروہ سے محفوظ ہو سکے