راولپنڈی(دیس نیوز)
ہولی فیملی ہسپتال ابتظامیہ کی اقربا پروری نے ہسپتال میں کام کرنے والے وینڈرز کو فاقوں پر مجبور کردیا متعلقہ افسران اور عملہ نے اپنے مبینہ زاتی مالی مفادات کو حاصل کرنے کےلیے حکومتی ای پیڈ پالیسی کو بھی نظرانداز کردیا جن وینڈرز سے معاملات طے ہیں صرف انہیں بائی ہینڈ ڈیمانڈ فراہم کرکے دیگر وینڈرز کا۔معاشی قتل جاری زرائع کے مطابق ہولی فیملی ہسپتال کے پرچیز ڈیپارٹمنٹ میں روزانہ لاکھوں روپے کے خفیہ معاملات طے کیا جارہے ہیں حکومت نے تمام کام آن لائن کیے ہوئے ہیں جس کے مطابق تمام وینڈرز کو ای میل کے زریئے ڈیمانڈ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ میرٹ پر کام دیا جاسکے اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہو تاہم زرائع نے بتایا کہ پرچیز ڈیپارٹمنٹ قانون اور حکومتی پالیسی کو یکسر نظراناد کیے ہوئے ہیں اور صرف جند منظور نظر اور ؛ تعاون؛ کرنے والے وینڈرز کو خفیہ طور پر کروڑوں روپے کا کام دیا جارہاہے جس کی وجہ سے باقی وینڈرز کا معاشی قتل۔جاری ہے زرائع نے بتایا کہ صرف ایک وینڈر جو کہ ہسپتال کے ایم ایس کے عزیز قومی بھائی بتایا جاتا ہء کہ اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد کا کام دیاگیا اسی طرح پرچیز سیل کے کلرک بھی اپنے چند مخصوص دوستوں کو نوازنے کے ساتھ ساتھ خود بھی بہتی گنگا میں نہا رہاہے ہسپتال کے متاثرہ وینڈرز نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر محمد عمر سمیت سیکرٹری صحت و وزیراعلی مریم نواز سے انکوائری اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔