اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر عدلیہ کے خلاف مذموم مہم چلائی گئی جس پر نوٹس جاری کئے گئے، سوشل میڈیا پر صحافیوں اور یو ٹیوبرز کو ہراساں کرنے کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، کسی کو نوٹس جاری کرنا ہراساں کرنے کے زمرے میں نہیں آتا۔ پیر کو ”جی ٹی وی“ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانونی طور پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرنے کا اختیار ہے، ایف آئی اے نے 32 صحافیوں، یوٹیوبرز اور 22 سیاسی افراد کو نوٹس جاری کئے ہیں کہ وہ فلاں تاریخ کو اپنا موقف دینے کے لئے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ نوٹس برقرار ہیں، واپس نہیں ہوئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت تنقید کو آئینی تحفظ حاصل ہے لیکن تنقید کے نام پر کسی کی تذلیل یا تضحیک کرنا آئین کے اس آرٹیکل کے دائرہ میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو اسے قانون کا سامنا کرنا چاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اخبارات میں کسی خبر کی تصدیق کے لئے گیٹ کیپر کا نظام موجود ہوتا ہے، اس نظام کے تحت یہ تصدیق کی جاتی ہے کہ فلاں معلومات درست ہیں یا نہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ یوٹیوبرز نے ایک نئی سیاسی معیشت تخلیق کر دی ہے کہ جو جتنا بڑا جھوٹ اور پروپیگنڈا کرے گا، اس کے ویوز اتنے زیادہ آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر پی ٹی اے کسی بھی ویب سائٹ کو بند کر سکتا ہے، اگر کوئی خاص ویب سائٹ بند ہوئی ہے اور اگر قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تو اس کی شکایت پی ٹی اے سے کی جا سکتی ہے۔