ادارہ تعلیمات اسلامیہ خیابان سرسید پاکستان کے سرپرست اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے شہادت سیدنا امام حسن علیہ سلام کے عنوان پر منعقدہ تقریب سے خطاب
راولپنڈی ( مریم صدیقہ ۔دیس نیوز )
سیدنا امام حسن علیہ سلام کی سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہوکر دنیا کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے۔ صلح امام حسن نے امت محمدیہ کو بہت بڑے فتنے سے بچالیا۔
ان خیالات کا اظہار ادارہ تعلیمات اسلامیہ خیابان سرسید پاکستان کے سرپرست اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے شہادت سیدنا امام حسن علیہ سلام کے عنوان پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں سید فیصل ریاض حسین شاہ ، سید نعمان ریاض حسین شاہ ، شیخ محمد قاسم ، قاری غضنفر علی ، محمد ریحان روفی، سید اظہر علی شاہ، مفتی محمد لیاقت علی ، مفتی رضوان انجم ، حافظ محمد اکبر، علامہ بشیر القادری ، راشد غوری اور دیگر نے بھی شرکت کی ۔علامہ سید ریاض حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیدنا امام حسن علیہ سلام سیرت مصطفٰی کا کامل نمونہ تھے۔رسول کریم ؐ نے فرمایا، حسن میری ہیبت اور سرداری کا وارث ہے اور حسین میری جرات اور سخاوت کا وارث ہے۔ امام حسن مجتبیٰؓ نے سات سال اور کچھ مہینے تک اپنے نانا رسول خداؐ کا زمانہ دیکھا اور آنحضرتؐ کی آغوش محبت میں پرورش پائی ۔فرزند رسول امام حسن مجتبیٰؓ نے تقریباً چھ ماہ تک امور مملکت کا نظم ونسق سنبھالا۔آپ کا عہد بھی خلفائے راشدین میں شمار کیا جاتا ہے۔امام زین العابدین ؓفرماتے ہیں کہ امام حسنؓ زبردست عابد، بے مثل زاہد ، افضل ترین عالم تھے۔ آپ نے 25 حج پیدل ادا فرمائے ۔امام حسن ؑ نے دین خدا کی سربلندی ،فتنہ وفساد کا سر کچلنے ،کتاب خدا اور سنت رسول پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنے نانا رسول خدا ؐ کی صلح حدیبیہ کو مدنظر رکھتے ہوئے تخت حکومت کو ٹھوکر ماری۔ جو اسلام کی تاریخ کا ایسا ناقابل فراموش با ب ہے جس کی نظیر نہیں ملتی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔