ہندوستانی شہریوں کا پاکستانی قصبہ کے لیے پانی کا تحفہچند ماہ قبل تقسیم ہند کے پچھتر سال بعد ہندوستانی شہریوں کا ایک وفد اپنا آبائی قصبہ وہالی دیکھنے پاکستان کے ضلع چکوال آیا تھا۔ ان کے آباؤ اجداد کے علاقے کے باسیوں نے ان کا کچھ اس طرح استقبال کیا کہ کئی ایک جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے تھے۔ رخصتی کے وقت مہمانوں نے اپنے آبائی علاقہ کے باسیوں اور پاکستان بھر کے لیے خیر سگالی کا پیغام تو دیا تھا مگر اب حال ہی میں انھوں نے پورے قصبہ کے لیے ایک واٹر فلٹریشن پلانٹ کا تحفہ بھیجا ہے۔ وہالی پاکستان کے شمالی پنجاب میں واقع ضلع چکوال کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جس کے کنوئیں ماضی میں اپنے میٹھے اور ٹھنڈے پانی کے لیے مشہور تھے۔ تب ضلع چکوال میں سب سے زیادہ تعداد میں کنوئیں بھی اسی قصبے میں تھے مگر اب یہ گاؤں صاف پانی کی قلت کا شکار ہے۔ وہالی کے بچے، عورتیں اور مرد اب دن رات کے کسی بھی وقت اس چھوٹے سے فلٹریشن پلانٹ سے پانی بھرنے آ سکتے ہیں۔ تقسیم اور ہجرت کے وقت یہاں بڑے پیمانے پر فسادات ہوئے تھے مگر وقت کی دھول نے ان زخموں کو مندمل کر دیا ہے۔ آج اسی دھول میں محبت کی نئی کونپلیں پھوٹ رہی ہیں اور پرانے باسی دھیرے دھیرے ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔ چکوال کا یہ قصبہ وہالی تقسیم ہند سے قبل وہالی اسٹیٹ کہلاتا تھا۔ اس وقت یہاں ہندوستان کے چند خوشحال ترین خاندان آباد تھے۔ ان میں ایک نمایاں خاندان سردار ہری سنگھ کا تھا جو تقسیم ہند کے ہنگاموں میں اپنا آبائی علاقہ چھوڑ کر ہندوستان کے شہر شملہ جا بسا تھا۔ چند ماہ قبل پچھتر سال بعد سردار ہری سنگھ کے پوتے اور سردار درشن سنگھ کے بیٹے سردار موکشندر سنگھ اپنے آباؤ اجداد کا قصبہ دیکھنے وہالی آئے تھے۔ وہالی سے ہجرت کر کے جانے والا یہ خاندان اب امریکہ میں مقیم ہے مگر یہ اب بھی اپنے تعارف میں وہالی اسٹیٹ کا ذکر ضرور کرتا ہے۔ سردار موکشندر سنگھ کے ساتھ ان کے بیٹے دلبیر سنگھ اور ان کی بیوی رینو کور بھی تھیں۔ اہلیان علاقہ نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈال کر اپنی بستی کے پرانے باسیوں کی نئی نسل کا استقبال کیا تھا۔سردار موکشندر سنگھ اپنے دادا کے پرانے گھر بھی گئے جہاں اب سکول قائم ہے۔ اس موقعہ پر مہمانوں کو پرانی دستاویزات اور یادگار تصاویر بھی دکھائی گئی تھیں۔ مہمان وہالی کی گلیوں میں گھومتے پھرتے رہے اور یہاں موجود پرانے گھروں میں اپنے پرکھوں کے نشان ڈھونڈتے رہے تھے۔ پرتپاک استقبال پر انھوں نے نہ صرف وہالی کے میزبانوں کا شکریہ ادا کیا تھا بلکہ پاکستان بھر کے لوگوں کے لیے محبتوں کا پیغام دیا تھا۔
تحریر علی خان ۔۔۔۔۔تصاویر بشکریہ نعمان مرزا آف وہالی
Chakwal Notes by Ali khan
29-06-2024