دہلی:بھارتی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج سامنے آ گئے،مودی کا400 پار کا نعرہ دم توڑ گیا۔
مودی کو اپ سیٹ کا سامنا، نفرت کی سیاست دم توڑنے لگی ،توقع سے کم نتائج جانے پر منہ لٹک گیا۔
بی جے پی ایک دہائی بعد اکثریت سے محروم تاہم حکمران اتحاد سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ، بھارتی میڈیا کے مطابق 24جماعتی حکمران اتحادکو 294نشستوں پر جبکہ کانگریس کی قیادت میں بننے والے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کو 232نشستوں پر سبقت ہے،17نشستوں پر دیگر جماعتیں آگے ہیں ،ایگزٹ پول کے دعوے غلط ثابت ہوگئے ، بھارتی سٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور بھارتی روپے کی قدر گر گئی ، مودی کا نفرت آمیز بیانیہ بھی مسترد ہوگیا ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر بھی کام نہ آئی ، بی جے پی کو ایودھیا سمیت اتر پردیش کی بیشتر نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ،یو پی کی 43نشستوں پر اپوزیشن اتحاد کامیاب رہا،حکمران اتحاد نے 36نشستیں حاصل کیں۔
نتائج سامنے آنے کے بعد مودی کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے ۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ مودی اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، واضح اکثریت نہیں ملی، مودی کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی نے ایگزٹ پول کو ’مینج‘ کرایا تھا، وہ بے نقاب ہو گئے ہیں، مودی وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیں۔ہریانہ، راجستھان اور مہاراشٹرا میں بھی کانگریس کی زیر قیادت اتحاد کا پلہ بھاری ہے۔
مغربی بنگال میں حکمران اتحاد این ڈی اے کو شکست کا سامنا ، این ڈی اے کے حصے میں صرف 12نشستیں آئیں جبکہ اپوزیشن اتحاد نے 30نشستیں حاصل کیں، مشرق پنجاب میں حکمران جماعت کا مکمل صفایا ہوگیا ،مہاراشٹرا کی 30نشستیں اپوزیشن اتحاد نے جیت لیں جبکہ حکمران اتحاد نے 17نشستوں پر کامیابی سمیٹی ، ریاست بہار میں حکمران اتحاد نے 30اور اپوزیشن اتحاد نے 9نشستیں حاصل کیں،تامل ناڈو میں حکمران اتحاد ایک بھی نشست حاصل نہ کرسکی ، تمام 39نشستیں اپوزیشن اتحاد نے جیت لیں ۔
کانگرس کے رہنما راہول گاندھی رائے بریلی کی سیٹ چار لاکھ سے زائد ووٹوں سے جیت گئے