راولپنڈی(دیس نیوز) ریسٹورنٹس ،کیٹررز ،سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے زمہ داران نے کہا کہ حکومت آسان دوست ٹیکس سکیم پر چھوٹے اور بڑے تاجروں کے تحفظات دور کرے،تاجر دوست سکیم کو آسان بنایا جائے،وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اداروں اور تاجر برادری کے مابین ٹیکس پالیسی سے متعلق پیدا ہونے والی ڈر کی فضا کو ختم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں،ٹیکس پالیسی جس قدر آسان ہوگی ،چھوٹے تاجروں کے تحفظات دور ہونگے،دنوں میں رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگا، تاجر پاکستان کے ذمہدار شہری ہیں،تاجروں کی بڑی تعداد پہلے سے ہی ٹیکس نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
گزشتہ روز ریسٹورنٹس،کیٹررز،سویٹس اینڈبیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر چوہدری فاروق،چیئرمین ممتاز احمد کی سربراہی میں کور کمیٹی کے معزز ممبران جنرل سیکرٹری راجہ عدنان محمود، وائس چیئرمین سلیم رضا بٹ، سینئر نائب صدر شیخ محمد منیر، نائب صدر حذیفہ عنصر، نائب صدر چوہدری خالد محمود، نائب صدر سردار محمود حسین نکو، انفارمیشن سیکرٹری طارق خان، شیخ عمران الہی، چوہدری محمد حفیظ، چوہدری شرافت علی اعوان، شیخ نئیر فیروز، نوید عباسی نے ایف بی آر راولپنڈی آفس میں “آسان تاجردوست اسکیم “کے کواڈینیٹر نعیم میر سے آن لائن منعقدہ میٹنگ میں شریکت کی ۔اس موقع پرریجنل کوآرڈینیٹر شاہد غفور پراچہ سمیت شہر بھر کی تاجر تنظیموں کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔میٹنگ میں ایسوسی ایشن کے صدر محمد چوہدری فاروق نے اپنے موقف میں کہا کہ تاجروں کی بڑی تعداد ٹیکس نیٹ ورک کا حصہ ہے ،رجسٹریشن کا عمل بہت پہلے مکمل ہو جانا چاہیے تھا۔اب ماضی کے بجائے حال اور مستقبل کی فکر کی جائے، جو چھوٹا اور بڑا تاجر اپنے اثاثہ جات ڈکلیئر کرنا چاہتا ہے ،اس کے لیے آسان پالیسی وضع کی جائے،تاکہ اس کے مسائل میں مزید اضافہ نہ ہو،نعیم میر اور شاہد غفور پراچہ سے درخواست ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے سامنے تاجر برادری کے تحفظات پیش کیے جائیں۔کیوں رجسٹریشن میں کی کی ایک بڑی وجہ تاجر برادری کے تحفظات ہیں۔ٹیکس پالیسی جس قدر آسان ہوگی ،اتنی ہی تیزی سے ٹیکس رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگا۔چیئرمین ایسوسی ایشن ممتاز احمد نے کہا کہ تاجر برادری کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر حکومت کے مشکور ہیں، تاجر دوست بہترین سکیم ہے،چھوٹے تاجروں سمیت ہر تاجر کو اس سکیم کا حصہ بننا چاہیے،اس سکیم کی مدد سے کسی تاجر کی آمدن پر اضافی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔حکومت کا یہ استحقاق ہے کہ سہولیات کے باوجود جو لوگ ٹیکس نیٹ ورک میں نہیں آ رہے ،حکومت دور ٹو ڈور جا کر ان تاجروں کو جسٹرڈ کرے۔
قبل ازیں تاجر دوست سکیم کے کوآرڈینیٹر نعیم میر نے بریفنگ میں بتایا کہ تاجر حضرات ٹیکس چور نہیں،تاجر حضرات کی بڑی تعداد ٹیکس نیٹ ورک میں پہلے سے ہی رجسٹرڈ ہے،جوظاہر کرتاہے کہ تاجر حضرات معاشرے کے فعال اورذمہ دار شہری ہیں۔حکومت نے ٹیکس رجسٹریشن کے طریقہ کار کوآن لائن ذریعہ کی مدد سے نہایت آسان بنادیاہے۔اس ایپ کواپنے فون پر انسٹال کرکے سب لو گ باآسانی ٹیکس دہندہ بن سکتے ہیں۔گیارہ مئی کووزیراعظم پاکستان میاں محمدشہباز شریف سے میٹنگ ہوئی،جہاں ہم نے وزیراعظم کو تاجر برادری کے تحفظات سے آگاہ کیا،اس پرکامرس،وزارت خزانہ اورریونیو محکمہ جات کے منتظمین پرتین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی،ہم نے یہ واضح کی کہ جو پالیسی بنائی جائے،اس میں تاجروں کی مشاورت ہرصورت میں شامل کی جائے،کیوں کہ تاجروں اوراداروں کے مابین خوف کی فضاکاخاتمہ نہایت ضروری ہے۔نعیم میر نے بتایاکہ جن کی آمدن 6لاکھ روپے سالانہ ہے،ان پر1200روپے سالانہ ٹیکس عائد ہوگا،ہماری کوشش ہے کہ چھوٹے تاجروں کو اس سے بھی استثنی ٰ حاصل ہوسکے،ریٹرن پیٹرن ایک صفحہ پربناکر اس عمل کوآسان بنایاجائے،جس پرکاروبار کے لئے ایک خانہ مختص کیا جائے۔نعیم میر کاکہناتھاکہ اگر آپ اپنے آئی کارڈ پر کوئی کار،پراپرٹی خریدتے ہیں یابڑی رقم کی ٹرانزکشن کرتے ہیں تو اس کاتعلق تاجردوست سکیم سے ہرگز نہ ہوگا،یہ بات جان لیں کہ اگر آپ نان فائلر ہیں تو آپ کو دوگنا،تین گنا یا اس سے بھی زیادہ کاٹیکس اداکرناپڑرہاہے،لیکن اگر آپ فائلر بنتے ہیں،تو آپ کو ٹیکس کی ادائیگی میں ریلیف ملے گا۔ریجنل کوآرڈینیٹر شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ ہم نے یہ تجویز بھی دی کہ جس کی آمدن چھ لاکھ روپے ہے اس پرٹیکس عائد نہ کیاجائے،لیکن یہ بات واضح ہے کہ چھوٹے تاجروں کوبھی رجسٹریشن ہرصورت کرواناہوگی۔نعیم میر نے مزید بتایاکہ کمرشل پراپرٹی پرٹیکس عائد کرنے کی بات گئی،جس کوہم نے تسلیم کرنے سے انکار کردیاہے،ایک نیا نظام ٹیکسیشن میں لانے کی ضرورت ہے،جون میں پیش کیے جانے والے بجٹ میں یہ نیانظام آجائے گا۔یہ بات ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے ہر حال میں ٹیکس نیٹ ورک کاحصہ بنناہے۔اگرایف بی آر ہمارے ساتھ کیے جانے والے مذاکرات میں طے کی گئی شرائط پر قائم نہ رہا،توہمارے لئے احتجاج کی راہ کھلی ہے،اس موقع پرمختلف تاجر تنظیموں کے سربراہان نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں اورچھوٹے تاجروں کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔