کینسر کی تشخیص : محققین نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

سائنسدانوں نے دماغی کینسر کی تشخیص کے لیے دنیا کا پہلا خون ٹیسٹ تیار کرلیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ یہ انقلابی اقدام کینسر کے علاج میں کافی مدد فراہم کرسکتا ہے۔

انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے ایک ایسے ٹیسٹ کی آزمائش کر رہے ہیں جو دماغ کے کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص میں مدد فراہم کر سکے گا۔

گزشتہ کافی عرصے سے برین ٹیومر کی تشخیص کرنا کافی مشکل مرحلہ رہا ہے، دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس مرض میں مبتلا ہیں، یہ ٹیسٹ دماغ کی رسولیوں کی تشخیص کے لیے کی جانے والی پُر خطر سرجری کی ضرورت کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

ماہرین کے مطابق مائع بائیوپسی خاص طور پر ان مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوگی جن کے دماغ میں ایسی رسولیاں ہوں گی جن تک رسائی نہیں ہوگی، یہ ٹیسٹ ان افراد کا علاج جلد شروع کرنے میں مدد دے سکے گا۔

امپیریل کالج لندن اور امپیریل کالج ہیلتھ کیئر این ایچ ایس ٹرسٹ کے تحت چلنے والے برین ٹیومر ریسرچ سینٹر آف ایکسیلنس سے تعلق رکھنے والے محققین نے اپنے ابتدائی مطالعے اس متعلق کیے کہ آیا یہ ٹیسٹ گلائل رسولیوں کی درست تشخیص کر سکتا ہے یا نہیں۔ ان رسولیوں میں سب سے عام قسم کی رسولی گلائیو باسٹوما (جی بی ایم)، آسٹرو سائٹو ماس اور اولیگوڈینڈروگلیوماس شامل ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی ہر 6 اموات میں سے ایک موت کینسر کی وجہ سے ہوتی ہے، اسی لیے ابتدا ہی میں کینسر کی تشخیص سے مریض کو بچانے اور اس کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *