اسلام آباد (دیس نیوز) جماعت اہلسنت پاکستان نے رواں سال کو ختم نبوت سال کے طورپر اور قانون ختم نبوت کی گولڈن جوبلی منا نے کاعلان کردیا اس بات کا فیصلہ جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر پروفیسر پیر سید مظہر سعید شاہ کاظمی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کیاگیا جس میں مرکزی چیف ارگنائزر احسان الحق فریدی مرکزی نائب ناظم اعلی اول پروفیسر ڈاکٹر حمزہ مصطفائی، پنجاب کے صوبائی امیر پیر سید خلیل الرحمن شاہ بخاری جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی ناظم اطلاعات و نشریات پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق خان قادری جماعت اہلسنت پاکستان صوبہ پنجاب کے ناظم اعلی علامہ فاروق خان سعیدی جماعت اہلسنت پاکستان صوبہ سندھ کے ناظم اعلی مفتی محمد اکرم سعیدی کے علاوہ اراکین سنی سپریم کونسل اور مرکزی انتظامیہ نے شرکت کی پروفیسر پیر سید مظہر سعید شاہ کاظمی نے کہا کہ جماعت اہلسنت پاکستان منصوبہ بندی کے تحت رواں سال کو ختم نبوت سال کے طور پر مناٸے گی اس سال کے دوران قانون ختم نبوت کی گولڈن جوبلی منائی جائے گی انہوں نے کہا کہ اکابرین اہل سنت خصوصا مولانا شاہ احمد نورانی رحمة اللہ علیہ کا یہ کارنامہ ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ سے ختم نبوت کا قانون پاس کرایا انہوں نے کہا کہ جماعت اہلسنت منصوبہ بندی کے تحت اس سال تمام اہداف پورے کرے گی جن میں مسئلہ ختم نبوت سر فہرست ہے انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ خالصتا مذہبی مسئلہ ہے اس موقع پر پروفیسر رمضان مصطفی نے کہا کہ اسلام کا بچہ بچہ عقیدہ ختم نبوت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اہلسنت نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور قانونی راستہ اختیار کر کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن بعض لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے حساس دینی مسائل سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں لہذا جماعت اہلسنت پاکستان کسی سیاستدان کو ختم نبوت کے مسئلے پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔جماعت اہلسنت کے اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں اس بابت ایک درخواست جمع کرائی جائے گی کہ زیر التوا اپیلوں کا فیصلہ جلد از جلد اور میرٹ پر کیا جائے۔