لاہور۔27جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ نگران حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے انقلابی اقدامات کر رہی ہے، آن لائن ورک فورس کی سہولت کیلئے ای روزگار مراکز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی )کی موجودگی سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
وہ ہفتہ کے روز یہاں پاکستان سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن (پاشا)کے دفتر میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پاشا کے چیئرمین زوہیب خان اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیز سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے آئی ٹی کا شعبہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے، ہم نے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کے لیے اہم اہداف حاصل کر لئے ہیں، آئی ٹی سروسز انڈسٹری، ٹیلی کام سیکٹر اور فری لانسرز کی ترقی کیلئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں ہر سال 75 ہزار آئی ٹی گریجویٹس فارغ التحصیل ہو رہے ہیں، نیوٹیک کے ذریعے 16 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو جدید کورسز کرائے جا رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مل کر آئی ٹی کے شعبہ میں سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیاہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو آمدن ڈالر زمیں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، اس اقدام سے ملکی آمدن میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں سے فارغ ہونے والے 2 لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کو عالمی معیار کی تربیت کا پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے، فری لانسرز کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ وے کا بڑا مسئلہ حل کیا گیا جس کے نتیجے میں یکم فروری سے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 10 ہزار اکاونٹ بنائے جائیں گے-انہوں نے کہا کہ نگران دور حکومت میں وزارت آئی ٹی کی کارکردگی بہترین جا رہی ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے ہمارے منصوبوں کی بروقت منظوری میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئی ٹی کمپنیوں کو 50 فیصد ڈالرز ان کے اکاؤنٹس میں رکھنے کی سہولت دے رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے سٹیٹ بینک نے برآمد کنندگان کے خصوصی غیر ملکی کرنسی اکائونٹس میں ان کی برآمدی آمدنی کی اجازت برقرار رکھنے کی حد 35 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردی ہے جس سے آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان میں ایک اکائونٹ میں ڈالرز میں اپنی برآمدی آمدنی کا 50 فیصد رکھنے کی اجازت حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی آئی ٹی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے جوملکی معیشت کیلئے حوصلہ افزابات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام ٹربیونل کے قیام سے بھی ٹیلی کام سیکٹر کا بڑا مطالبہ پورا ہوگیا ہے۔ رائٹ آف وے پالیسی کا مکمل نفاذ کیا گیا ہے اور مختلف اداروں کے مابین تنازعات کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے اور ہماری یوتھ ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہے ۔ نگران حکومت نے نوجوان تخلیق کاروں کی مدد کیلئے 2 ارب روپے سے پاکستان سٹارٹ اپ فنڈ کا اجرا کیا ہے ، اس اقدام سے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔