قومی کمیشن براے وقار نسواں*
اسلام آباد(دیس نیوز)
پاکستان نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن (NCSW) ہیڈکوارٹر نے “دی آرٹ آف پیرنٹنگ” کی قیادت اور میزبانی کی
سٹیک ہولڈرز اجلاس کی صدارت چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے کی جو کہ وفاقی حکومت کے امید سحر اور آغوش منصوبے کے تحت ایک اہم اقدام قرار دیا گیا۔
سٹیک ہولڈرز سے مشاورتی اجلاس کا آغاز پالیسی دستاویز پر بحث کے ساتھ ہوا جس کا مقصد ہمدردی اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوئے نوعمروں کے درمیان غیر معمولی رویوں کو دور کرنا اور تربیتی فقدان کے انتظام میں بہتری لانے پر قومی پالیسی کی تشکیل اور اس پر عملدرآمد کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دینا تھا۔ اس اہم دستاویز کا مسودہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکالوجی اور آغا خان یونیورسٹی نے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اور دختران پاکستان کے ساتھ مل کر تیار کیا، جو شواہد پر مبنی اور باہمی تعاون کے حل کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پالیسی سازوں نے والدین کے مؤثر رویوں کے ذریعے صحت مند خاندانی نظام، معاشرے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے پر غور کرنے کی تجویز دی۔ *چیئرپرسن نیلوفر بختیار* نے قوم کے مستقبل کی تشکیل میں والدین کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا، “والدین ہونا صرف ایک ذمہ داری نہیں ہے بلکہ آنے والی نسل میں اقدار، ہمدردی اور لچک پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔”
سیشن کے دوران، شرکاء نے بصیرت انگیز تجاویز پیش کیں، بشمول:
*1*۔ نوجوانوں میں غیر معمولی رویوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع پالیسی دستاویز کی ضرورت پر زور دیا۔
*2*۔ والدین کو ضروری مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، اسٹیک ہولڈرز نے خاندانوں کی ضروریات کے مطابق ایک عملی تربیتی مشق تیار کرنے کی وکالت کی۔
کانفرنس نے والدین اور بچوں کے درمیان ہمدردی اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد خاندانی اکائی اور معاشرے کے اندر جامعیت اور رواداری کو فروغ دینا ہے۔
چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا اور کہا والدین کے لیے ایک متوازن انداز میں آئندہ نسل کی پرورش کی پالیسی تشکیل دی جاے جس میں تحریر کے ساتھ عملی مشقوں کا انتظام بھی لازمی ہو۔ انہوں نے کہا، “متوازن والدین ایک خوشحال اور ہم آہنگ معاشرے کی بنیاد ہے۔ اپنے بچوں کی فلاح و بہبود اور ترقی میں سرمایہ کاری کرکے، ہم پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد رکھتے ہیں۔” انہوں نے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ اس پالیسی کو اس کے نفاذ کے مرحلے تک لے جائیں اور اس کے لیے ایک عظیم الشان اجراء عمل میں لایا جائے گا، جبکہ آئی پی ایم جی کے اجلاسوں میں NCSW اس دستاویز کو صوبوں تک ان کی رائے اور غور کے لیے لے جانے کی قیادت کرے گا۔ مذکورہ مقصد کے لیے پوسٹل اسٹیمپ کی منصوبہ بندی کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے قومی ثقافت اور ورثہ ڈویژن کو مقابلہ منعقد کرنے کا کام سونپا جائے گا۔ NCSW ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے گا جو اس قومی پالیسی کے روزمرہ کے معاملات اور پیشرفت کو مؤثر طریقے سے نمٹائے گی۔
دی آرٹ آف پیرنٹنگ” کانفرنس NCSW اور اس کے شراکت داروں کی پالیسیوں اور اقدامات کو آگے بڑھانے کے عزم کے ثبوت کے طور پر کھڑی ہے جو خاندانوں کو بااختیار بناتے ہیں اور پورے پاکستان میں سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔